اے میرے بھائیو اور بہنو! ہمیں اُن نعمتوں پر نظر رکھنی چاہیے جو ہمارے پاس موجود ہیں — اس سے پہلے کہ ہم اُن چیزوں کو تلاش کریں جو ہم سے چھن چکی ہیں۔ یاد رکھو! آپ کے گھر کی چٹائی، ہسپتال کے بستر سے بہتر ہے۔ تنگ روزی، تنگ سانس سے بہتر ہے۔ تھوڑا سا کھانا، مگر صحت کے ساتھ — اس دولت سے بہتر ہے جو بیماری کے ساتھ آئے۔ اے میرے عزیز ساتھیو! ہم جب اللہ تعالیٰ سے رزق میں برکت کی دعا مانگتے ہیں تو یاد رکھو، پیسہ سب سے نچلے درجے پر ہے، اور صحت و تندرستی سب سے اونچے درجے پر۔ یہی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ دنیا معمولی ہے۔ سوچو! اگر ہم میں سے کسی کو سر میں شدید درد ہو جائے، اور وہ درد ناقابلِ برداشت ہو جائے، تو وہ بے قراری میں سر پیٹنے لگے گا، کرب کی شدت میں بے حال ہو جائے گا۔ اگر ایسے شخص سے کہا جائے کہ: "کیا تم اپنا سارا مال دے دو گے اگر یہ درد ختم ہو جائے؟" تو وہ کہے گا: "ہاں! میں اپنا سب کچھ دے دوں گا، بس مجھے صحت مل جائے۔" اے میرے بھائیو! اے میری ماؤں! اے اُمتِ محمد ﷺ کی شہزادیو! سوچو... آج تم بغیر دوا کے سوتے ہو، بغیر درد کے جاگتے ہو، قضائے حاجت کے لیے خود جا سکتے ہو، چل سکتے ہو، دیکھ سکتے ہو، سن سکتے ہو — تو تم پر اللہ کا کتنا بڑا کرم ہے! اللہ کا شکر ادا کرو کہ اُس نے تمہیں کسی کا محتاج نہیں بنایا۔ تم اپنے قدموں پر چل سکتے ہو، اپنے ہاتھوں سے کھا سکتے ہو۔ اللہ کے فضل و کرم سے تم دنیا کے بادشاہوں جیسے ہو۔ ہمیشہ اللہ کا شکر ادا کرو، کیونکہ شکر گزار بندے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب بندے ہوتے ہیں۔ ________________________________________ 📖 قرآنی آیت: "لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ" (سورۃ ابراہیم، آیت 7) ترجمہ: "اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں اور زیادہ عطا کروں گا۔"